آج دنیا بھر میں جہاد کے پھیل جانے کی دلچسپ کہانی سنانے بیٹھا ہوں...... مگر ایک بات جو کافی عرصے سے لکھنے کی کوشش ہے مگر وہ رہ جاتی ہے......اسکا کچھ تذکرہ ہوجاۓ...... مجاہدین کوجن چیزوں نےسخت نقصان پہنچایاہے....... ان میں سےایک یہ ہےکہ....... جہا دشروع کرتےہی اسلام نافذ کرنےکی بہت جلدی کی جاتی ہے....... اوراسلام کےبھی صرف وہ احکام نافذکرنےمیںتیزی دکھائی جاتی ہےجوفرائض کےدرجہ میں نہیں آتے.......
اسلام میں سب سےپہلےکلمہ طیبہ....... یعنی ایمان اورعقیدہ کی اہمیت ہے....... اس کےبعد فرائض کادرجہ آتاہے....... اقامت صلوۃ،زکوۃ،حج،رمضان المبارک کےروزے...... اورجہادفی سبیل اللہ......
اگرکوئی مسلمان ان دومیں پختہ ہوجاۓ یعنی کلمہ اورفرائض...... توپھراسکےلئےباقی احکام پرعمل آسان ہوجاتاہے......
مگردیکھایہ گیاکہ...... اسلام نافذ کرنےکا کام نائیوں،حجاموں کی دکانوں پربم پھاڑنے، یاویڈیو کی دکانوں کواڑانےسےہوتا ہے......
اگرآپ عوام کےساتھ جوڑ،محبت اورحسن سلوک کےساتھ پیش نہیں آتےتوپھرآپ کاجہاد زمین پرنہیں جم سکتا.......
کچھ کم علم لوگ جن کودین کی بنیادی باتوں کا بھی علم نہیں ہے....... وہ جومسئلہ بھی سنتےہیںبس وہی انکےنزدیک دین اورعلم کی انتہا ہوتاہے.......
داڑھی کاسنا تواب داڑھی منڈانے والوںکےلیےگولی ...... پردےکا سنا تواب بےپردہ عورتوں کےلیےتیزاب...... فلموںکا سنا تواب ویڈیووالوں کےلیےسزاۓموت......
یہ بہت خطرناک صورتحال ہے......
اسی طرح مال غنیمت کےمسائل میں بھی بہت غلطی ہے...... لوگوں سےزبردستی چندہ ،تاوان یازکوۃ وصول کرنے سےجہاد کوبےحد نقصان پہنچاہے......
ایک زمانہ کشمیرکےہرپہاڑپرایک "امیرالمؤمنین" بیٹھا تھا...... بکروال اپنےریوڑ لیکرنکلتےتوہر پہاڑپربیٹھایہ "حاکم" بکریاں گن کر"زکوۃ" نکال لیتا...... اوریوں جہاد کےاہم ترین معاونین "بکروال برادری" مجاہدین سے بدظن ہوگئی......
بے شک داڑھی منڈاناگناہ ہے...... بےشک ویڈیوکی دکانیں اسلامی معاشرے کےلیے خطرناک ہیں...... بےشک اسلام میں پردہ کاحکم ہے...... لیکن یہ وہ احکامات نہیں ہیں کہ جن سے...... نفاذاسلام کاآغاز کیاجاۓاورانہی مسائل کوسب کچھ سمجھاجاۓ.....
اوران غلطیوں پرقتل جیسے بھیانک فیصلے کیے جائیں......یا سکولوں کواڑانا ہی جہاد سمجھاجاۓ......
مجاہدین کو چاہیےدین کاپختہ علم حاصل کریںی اپختہ علم والے علماء کرام کی اتباع کریں...... اپنی توجہ جنگ پررکھیں ان احکامات کونافذ کرنےکاوقت بعدمیں آۓ گا......
اپنےاعمال کابھی محاسبہ کریںکہ دوسروں کوجن چھوٹی باتوں پر قتل کرتے ہیں کہیں خود ان سے بڑی غلطیوں میں مبتلا تو نہیں......
( مولانا محمد مسعود ازہر صاحب کی تازہ ترین تحریر "رنگ و نور" سے اقتباس)
http://dunya.com.pk/news/authors/detail_image/x4611_66031164.jpg.pagespeed.ic.E0_f597_Vt.jpg
دہشت گردوں کا معاشرے میں زندہ اور موجود رہنا علماء اور عوام کی اسلام اور قرانی تعلیمات سے نا واقفیت اور کم علمی ہے. اگر
میڈیا پر دہشت گردی کی
ویڈیو کوریج کے نیچے صرف قرآن کی وہ آیات جو قتل ناحق سے منع کرتی ہیں
پشتو اور اردو ترجمے کے ساتھ پٹی چلا دیں تو کم از کم جو طالبان دہشت
گردوں کے ھمدرد ہیں جن کو جاہل قسم کے علماء نے دھوکے میں رکھا ہے ان کا
دماغ میں واضح ہو گا کے کون قرآن پر عمل کر رہا ہے ور کون قرآن کو رد کر
رہا ہے .
کچھ آیات اور ترجمہ درج زیل ہے :
اسی
وجہ سے بنی اسرائیل پر ہم نے یہ فرمان لکھ دیا تھا کہ "جس نے کسی انسان کو
خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اور وجہ سے قتل کیا اس
نے گویا تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان بچائی اُس نے
گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی"
مگر اُن کا حال یہ ہے کہ ہمارے
رسول پے در پے ان کے پاس کھلی کھلی ہدایات لے کر آئے پھر بھی ان میں بکثرت
لوگ زمین میں زیادتیاں کرنے والے ہیں. جو لوگ اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے
ہیں اور زمین میں اس لیے تگ و دو کرتے پھرتے ہیں کہ فساد برپا کریں اُن کی
سزا یہ ہے کہ قتل کیے جائیں، یا سولی پر چڑھائے جائیں، یا اُن کے ہاتھ اور
پاؤں مخالف سمتوں سے کاٹ ڈالے جائیں، یا وہ جلا وطن کر دیے جائیں، یہ ذلت و
رسوائی تو اُن کے لیے دنیا میں ہے اور آخرت میں اُن کے لیے اس سے بڑی سزا
ہے
5: 31-32 سورة المائدة
وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّـهُ إِلَّا بِالْحَقِّ
اور کسی جان کو جس کا مارنا اللہ نے حرام کردیا ہے ہرگز ناحق قتل نہ کرنا
(Quran;17:33)
وَمَن
يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَالِدًا فِيهَا
وَغَضِبَ اللَّـهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا
اور
جو شخص کسی مسلمان کو قصداً قتل کرے تو اس کی سزا دوزخ ہے کہ مدتوں اس میں
رہے گا اور اس پر اللہ غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا اور اس نے اس کے
لئے زبردست عذاب تیار کر رکھا ہے
.(Quran;4:93)
وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ ۗ
فتنہ قتل سے بھی بڑا گناه ہے
[Qur'an;2:217]
أُولَـٰئِكَ
الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ
أَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا
یہ
وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے رب کی آیات کو ماننے سے انکار کیا اور اس کے
حضور پیشی کا یقین نہ کیا اس لیے اُن کے سارے اعمال ضائع ہو گئے، قیامت کے
روز ہم انہیں کوئی وزن نہ دیں گے
(Quran;18:105)
وَإِذَا
قِيلَ لَهُمُ اتَّبِعُوا مَا أَنزَلَ اللَّـهُ قَالُوا بَلْ نَتَّبِعُ مَا
أَلْفَيْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا ۗ أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لَا
يَعْقِلُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَ
اور ان سے جب کبھی
کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی اتاری ہوئی کتاب کی تابعداری کرو تو جواب
دیتے ہیں کہ ہم تو اس طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادوں
کو پایا، گو ان کے باپ دادے بےعقل اور گم کرده راه ہوں
(Quran;2:170) Also see Quran;32:21, 43:22,23)
إِنَّمَا
جَزَاءُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَيَسْعَوْنَ فِي
الْأَرْضِ فَسَادًا أَن يُقَتَّلُوا أَوْ يُصَلَّبُوا أَوْ تُقَطَّعَ
أَيْدِيهِمْ وَأَرْجُلُهُم مِّنْ خِلَافٍ أَوْ يُنفَوْا مِنَ الْأَرْضِ ۚ
ذَٰلِكَ لَهُمْ خِزْيٌ فِي الدُّنْيَا ۖ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ
عَظِيمٌ
جو اللہ تعالیٰ سے اور اس کے رسول سے لڑیں اور زمین
میں فساد کرتے پھریں ان کی سزا یہی ہے کہ وه قتل کر دیئے جائیں یا سولی
چڑھا دیئے جائیں یا مخالف جانب سے ان کے ہاتھ پاوں کاٹ دیئے جائیں، یا
انہیں جلاوطن کر دیا جائے، یہ تو ہوئی ان کی دنیوی ذلت اور خواری، اور آخرت
میں ان کے لئے بڑا بھاری عذاب ہے
“(Quran; 5:33)
وَلَوْلَا
دَفْعُ اللَّـهِ النَّاسَ بَعْضَهُم بِبَعْضٍ لَّهُدِّمَتْ صَوَامِعُ
وَبِيَعٌ وَصَلَوَاتٌ وَمَسَاجِدُ يُذْكَرُ فِيهَا اسْمُ اللَّـهِ
كَثِيرًا ۗ وَلَيَنصُرَنَّ اللَّـهُ مَن يَنصُرُهُ ۗ إِنَّ اللَّـهَ
لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ
اور اگر خدا لوگوں کو ایک دوسرے سے نہ
ہٹاتا رہتا تو (راہبوں کے) صومعے اور (عیسائیوں کے) گرجے اور (یہودیوں کے)
عبادت خانے اور (مسلمانوں کی) مسجدیں جن میں خدا کا بہت سا ذکر کیا جاتا ہے
ویران ہوچکی ہوتیں۔ اور جو شخص خدا کی مدد کرتا ہے خدا اس کی ضرور مدد
کرتا ہے۔ بےشک خدا توانا اور غالب ہے (Quran 22:40)
مَّنِ
اهْتَدَىٰ فَإِنَّمَا يَهْتَدِي لِنَفْسِهِ ۖ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا
يَضِلُّ عَلَيْهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ
جو
کوئی راہ راست اختیار کرے اس کی راست روی اس کے اپنے ہی لیے مفید ہے، اور
جو گمراہ ہو اس کی گمراہی کا وبا ل اُسی پر ہے کوئی بوجھ اٹھانے والا دوسرے
کا بوجھ نہ اٹھائے گا
(Quran;17:15)
مَّن يَشْفَعْ
شَفَاعَةً حَسَنَةً يَكُن لَّهُ نَصِيبٌ مِّنْهَا ۖ وَمَن يَشْفَعْ
شَفَاعَةً سَيِّئَةً يَكُن لَّهُ كِفْلٌ مِّنْهَا ۗ وَكَانَ اللَّـهُ
عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ مُّقِيتًا
جو بھلائی کی سفارش
کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے
حصہ پائے گا، اور اللہ ہر چیز پر نظر رکھنے والا ہ
.(Quran;4:85)